Random Posts

Header Ads

WBCS exam 2023 and option Bengali 300 for non bengala candidates

 Wامتحان کے تعلق سے ایک احتجاجی جلسہ WBCS
گذشتہ 17 ۔ مئ 2023 بروز منگل بوقت 6.30 بجے شام زکریا اسٹریٹ پر کولکاتا ضلع ٰ آواز ٰ کمیٹی کا ایک احتجاجی جلسہ براۓ WBCS ( exe)and certain other services منعقد ہوا جسکی صدارت ریاستی و کولکاتا ضلع کمیٹی کے کار گزارصدر اور معروف شاعر و ادیب ارشاد گوہر نے کی ۔ WBCS امتحانات کے تعلق سے مغربی بنگال حکومت کا نوٹیفیکیشن بتاریخ 15۔03 ۔2023 سے اردو,ہندی اور سنتھالی زبان کے طلبا و طالبات میں پائ جانے والی بیچینی اور اسکے تدارک کے پر مقررین نے اظہار خیال کیا ۔ آواز  کی ریاستی کمیٹی کے صدر سعیدالحق( سابق ایم پی)  نے اپنی افتتاحی تقریر میں درپیش مسئلے کے علاوہ مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی متعدد نا انصافیوں اور پریشانیوں کا ذکر کیا ۔ بعد ازآں پرکاش جیسوال , ڈاکٹر نورالاسلام,  رام پرہلاد چودھری (پروفیسر کلکتہ یونیورسٹی ْ) سائرہ شاہ حلیم,  دانیال خان,  ڈاکٹر نوشاد مومن (شاعر د ادیب)  اور ارشاد گوہر وغیرہ نے اس نۓ مسئلے کے علاوہ دیگر موضوعات مثلًا عالیہ یونیورسٹی,  مدرسہ ایجوکیشن,  ملی الاامین کالج اور وقف بورڈ کے تعلق سے بھی مسلمانوں میں پائ جانے والی تشویش اور پریشانیوں کا ذکر کیا ۔ سو سے زائد کرسیوں پر تشریف فرما افراد کے علاوہ اس جم غفیر والے بازار کے لوگ,  دکانداروں اور مرد وخواتین خریداروں نے کافی دل جمعی سے مقررین کی باتوں کو سنا اور تقریباُ دس بجے رات تک اپنی حاضری سے اس تاریخی جلسے کع کامیاب بنایا ۔ 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   WBCS (exe)and certain other services کے پرانے اور نۓ پیٹرن کے تعلق سے شہر میں بہت سی تحریکیں چل رہی ہیں مگر ایسا لگتا ہے  کہ ان میں بیشتر لوگ کنفیوزڈ ہیں اور نۓ مسئلے کی وضاحت صحیح ڈھنگ سے نہیں کر پارہے ہیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ ارشاد گوہر جو مغربی بنگال کی حکومت میں ایک افسر رہ چکے ہیں انھوں نے اپنی تقریر میں اس کی وضاحت کرنے کی کوشش کی جو ذی7ل میں قدرے تفصیل سے پیش کی جارہی ہے ۔ امید ہے کہ تحریک چلانے والے نیز طلبا وطالبات اسے غور سے پڑھ کر اصل مسئلے کو سمجھنے کی کوشش کریںگے اور تدارک کے بارے میں اپنے اپنے خیالات کا اظہار کریںگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔  ارشاد گوہر صاحب نے مسئلے کو سمجھنے کیلۓ اسے تین حصوں میں تقسیم کیا ہے ۔۔ 1۔۔ 1978 کا پیٹرن
   2 ۔۔ درمیان کا رائج پیٹرن 
     3۔۔    15۔ 03۔ 2023 کے نوٹیفیکیشن کا پیٹرن , جس کا اطلاق 2024 کے امتحانات سے ہوگا ۔۔
Pattern ... 1
1۔)  6  , کمپلسری پیپر, ہر ایک 100 نمبر کے ہوتے تھے جن میں 1 , پیپر اردو کا بھی 100 نمبر کا ہوتا تھا 
2 )   3  ,  اختیاری پرچے( Optional paper)   ہر ایک   100 نمبر کے ہوتے تھے ۔ جن میں سے عام طور پر اردو والے اردو کے 2 اور 1 پیپر فارسی کا رکھتے تھے ۔ یعنی کمپلسری کا 1 اور آپشنل کے 3  , پیپر ۔ 
نوٹ (a) .. کل ملاکر 900 کے تحریری پیپر میں 400 نمبر کے پرچے اردو والوں کو ملتے تھے ۔
3 ) انٹرویو  200  نمبر کا سب کے لۓ ہوتا تھا ۔۔
2Nd part
ابھی جو رائج ہے 
   1 ) پریلیمینری( Screening test) 200 نمبر کا سب کے لۓ ہے ۔
2  )  6  , کمپلسری پیپر , ہر ایک 200 نمبر کے ہیں ۔ ان میں 200  نمبر کا اردو کا ایک پیپر ہے 
3 )   2  ,  اختیاری پرچے (Optional paper) , ہر ایک 200 نمبر کے  ہیں ۔ اردو والے دونوں پیپر اردو کے لیتے ہیں 
۔۔۔ نوٹ (  b ) .. اس طرح کل ملا کر 1600 کے تحریری پیپر میں 600 نمبر کے پرچے اردو والوں کو ملتے ہیں ۔
4 )   انٹرویو  200 نمبر کا سب کے لۓ ہے ۔
Pattern.. 3  .. نیا نوٹیفیکیشن 
1) ۔۔ پریلیمینری میں 1  , کی جگہ پر  2  , پیپر ہو گۓ ہیں . ہر ایک پیپر 200 نمبر کا ہوگا ۔۔ 
 General Studies paper ..1اور General Studies paper ..2 
NB...General Studies...paper  ..2  
میں 33 % نمبر لانا لازمی ہو گیا ہے اگر اس میں 33% نہیں آیا تو Paper ..1  کا نمبر بے معنی ہو جاۓ گا ۔۔ 
2)..دو نۓ پرچوں کا اضافہ کیاگیا ہے
1.. Paper  A   and 2.. Paper    B 
پیپر  A  بنگلہ  اور نیپالی زبان وادب پر مشتمل ہوگا اور  پیپر   B  انگریزی   کا ہوگا 
ان دونوں میں سے ہر ایک پرچہ 300 نمبر کا ہوگا اور ان  دونوں پرچوں میں 30 % نمبر لانا لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ 
نوٹ  (c)... اسی پیپر  A  میں اردو  ہندی اور سنتھالی  وغیرہ زبان کے طلبا وطالبات کو اصل دشواری کا سامنا ہے ۔ ان بچوں کا اس بنگلہ پیپر میں 30  فیصدی یعنی 300 میں 90 نمبر لانا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہے ۔
 3 )…   6  ,  کمپلسری  پیپر  میں ہر ایک 250 نمبر کے ہونگے  جبکہ ابتک 200 نمبر کے ہوتے ہیں 
ان میں سے ایک پیپر Vernacularیعنی اردو   کا  ہے  جسے ہذف کر کے مغربی بنگال کے خصوصی مطالعے سے متعلق ایک پیپر کر دیا گیا ہے ۔ 
5 )  2  آپشنل  پیپر , ہر ایک 250 نمبر کے   ہونگے ۔ اردو والے یہ دونوں پیپر اردو زبان و ادب کے لے سکتے ہیں 
6)۔۔۔ انٹرویو  200 نمبر کا سب کیلۓ 
نوٹ ۔۔ (d) ... اس طرح کل 2000 کے تحریری پیپر  میں اردو والوں کو اب صرف 500 نمبر کے اردو پیپر ملیں گے ۔۔  
۔۔۔ ہم   نوٹ ( a) (b) اور( d) میں دیکھ  سکتے ہیں کہ کس طرح اردو والوں کا اسکورنگ فیلڈ کم کردیا  ہے  
اس پر ستم بالاۓ ستم یہ کہ نۓ نوٹیفیکیشن کے مطابق Paper  A  .. جو کہ 300 نمبر کا ہوگا اور بنکلہ زبان و ادب پر مشتمل ہو گا اس میں 30 فیصدی یعنی 90 نمبر لانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے اور اگر اس میں  فیل ہوۓ تو بقیہ پیپر جانچے ہی نہیں جائیں گے ۔۔ 
ظاہر سی بات ہے کہ اردو,   ہندی  اور سنتھالی بچوں  کیلۓ یہ ایک  نا ممکن امر ہے اس وقت تک کیلۓ جب تک کہ ان طلبا و طالبات کیلۓ اسکول کی دسویں سطح تک  بنگلہ کی معقول تعلیم کا انتظام نہ ہو جاۓ ۔۔ 
 ۔۔۔۔۔ ارشاد گوہر نے یہ باتیں تفصیل سے رکھیں ۔۔ اور ہماری تنظیم   آواز   نے اس نوٹیفیکیشن کو واپس لینے یا پھر اس میں معقول ترمیم کرنے کا مطالبہ کیا  
تجویز   1)  ۔۔  پیپر  A  جو 300 نمبر کا ہے اور  بنگلہ اور نیپالی زبان تک محدود ہے اس میں  اردو  ہندی اور سنتھالی وغیرہ زبان کا اضافہ کر دیا جاۓ  ۔۔  اور ان میں 30 فیصدی کی شرط رکھی جاۓ ۔ صرف بنگلہ اور نیپالی زبان کی شرط نا قابل قبول ہے جو کہ دوسری زبان کے بچوں کےلۓ سم قاتل ہے کیونکہ کہ اس پیپر میں انکو امتحان دینا اور 30% نمبر لانا لازمی ہو گیا ہے  ۔۔ دوسری زبانوں کو شامل کرنا مساوات کا تقاضہ بھی ہے  
تجویز   2 ) ۔۔۔۔۔ کمپلسری  پیپر  میں بنگال کے خصوصی مطالعے کی جگہ( جو جنرل اسٹڈیز کے پیپر میں شامل ہے) 250 نمبر کے  vernacular کو واپس  منتخب )               لایا جاۓ جیسا کہ اب تک  200 نمبر کا ہے۔