16 اپریل 1853 ہندوستانی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ہے، جب ہندوستان میں پہلی بار ریلوے مسافر ٹرین چلی تھی۔ اس ٹرین نے ممبئی (اس وقت بمبئی) اور تھانے کے درمیان 34 کلومیٹر کا فاصلہ عبور کیا۔ یہ تاریخی سفر ہندوستان میں جدید نقل و حمل کے دور کا آغاز تھا جس کا ہندوستانی سماج، معیشت اور ثقافت پر گہرا اثر پڑا۔
پہلی مسافر ٹرین
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پہلی مسافر ٹرین نے بوری بندر اسٹیشن (موجودہ چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس) سے تھانے تک سفر کیا۔ اس ٹرین کے تین انجن تھے صاحب، سندھ اور سلطان۔ ٹرین میں 14 ڈبے تھے اور اس میں 400 مسافر سوار تھے۔ اس تاریخی سفر کے دوران ٹرین نے اپنے سفر کا آغاز 21 توپوں کی سلامی سے کیا۔ یہ سفر تقریباً 75 منٹ میں مکمل ہوا اور ہندوستانی ریلوے کی ترقی کی بنیاد رکھی۔
تیزی سے بڑھتی ہوئی ریلوے نیٹ ورک
۔۔۔۔۔,۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پہلے ٹرین سفر کے کامیاب واقعہ کے بعد، ہندوستان میں ریلوے نیٹ ورک تیزی سے پھیل گیا۔ 19ویں صدی کے آخر تک ہندوستان میں ہزاروں کلومیٹر ریلوے لائنیں بچھائی گئیں۔ اس سے نہ صرف ٹرانسپورٹ کی سہولیات میں بہتری آئی بلکہ ہندوستان کی معیشت کو بھی نئی سمت ملی۔ زرعی مصنوعات، صنعتوں اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیا گیا اور ملک کے مختلف حصوں کو جوڑنے میں مدد ملی۔
قومی یکجہتی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ریلوے نے ہندوستانی معاشرے میں بھی اہم تبدیلیاں لائی ہیں۔ لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کی سہولت ملی، ثقافتی اور سماجی تبادلے میں اضافہ ہوا۔ مختلف شعبوں کے لوگ ایک دوسرے سے مل سکتے تھے، اتحاد و یکجہتی کو مضبوط کرتے تھے۔ نیز تعلیم اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے۔
16 اپریل 1853 کو پہلی مسافر ٹرین کے سفر نے ہندوستان میں ریلوے کے دور کا آغاز کیا جس نے ملک کی ترقی اور ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ دن ہندوستانی ریلوے کی تاریخ میں ہمیشہ ایک اہم دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ یہ سفر نہ صرف ٹرانسپورٹ انقلاب کا آغاز تھا، بلکہ اس نے ہندوستانی سماج اور معیشت پر بھی گہرا اثر ڈالا۔ انڈین ریلوے کے 171 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ آج ہزاروں کی تعداد میں کئ ہزار کلو میٹر ٹرین روزآنہ لاکھوں پسینجر کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچا رہی ہے۔ ملک معشیت میں ایک اہم رول ادا کر رہی ہے۔
Md shamim hossain
Kolkata
India
9433893761