یورو کپ 2020 کون بنے گا ویمبلے میں چمپئن شپ کا حقدار ؟
محمد شمیم حسین ۔ کولکاتا
فٹبال دنیا کا سب سے مقبول ترین کھیل ہے۔ فیفا ورلڈ کپ کے بعد سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا ٹورنامنٹ یا ٹرافی یو ای ایف اے، یو ر و کپ ہے۔یہ ٹرافی 1960 سے کسی نہ کسی یورپ ملک کے شہر میں یورو پی
ملکوں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔جس طرح کوپا امریکہ کپ ، امریکہ میں، ایف اے کپ انگلینڈ میں مقبول ہے۔اسی طرح
یوروپ میں یو ر و کپ بے حد مقبول ہے۔ائیّے ایک نظر یوروکپ کی۔70 سالہ تاریخ پر ڈالتے ہیں۔
یو ر و کپ ہر چار سال بعد منعقد کیا جاتا ہے۔اس میں صرف یوروپین ممالک حصہ لیتی ہے۔اس ٹورنامنٹ میں۔ یو رپ کی 24 ممالک شامل ہے۔کورونا و با کی وجہ سے 2020 میں یہ ٹرافی منعقد نہیں کیا گیا۔یہ پہلا موقع ر ہا جب شیڈول کے مطابق کھیل نہیں ہوا۔لہٰذا 2020 کا یہ یورو کپ 2021 جون میں شروع کیا گیا۔ 11 جون سے 12 جولائی 2021 کے درمیان مجموعی طور پر 51 میچ 31 دنوں تک کھلے جائیں گے۔ 2016 کا ٹائٹل خطاب پرتگال کے نام رہا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ 2020 یو ر و کپ کا خطاب کس کے نام ہوتا ہے۔ یو ں تو اس ریس میں پرتگال، جرمنی،فرانس، اسپین، کروشیا،اٹلی اور انگلینڈ کی ٹیم خطاب کی دعویدار لگتی ہے۔ویمبلے گراؤنڈ میں کون سی دو ملک کی ٹیم فتح قرار پائے گی ۔یہ 12 جولائی 21 کو سامنے آجائے گا ۔ و یسے فٹبال کھیل ماہرین کے مطابق کویڈ پریڈ ہونے کی وجہ سے بہت ساری بندشیں ہیں ۔جسکا اثر خاص طور سے میچ پر پڑے گا۔
اس بار 11 الگ الگ ملک کے 11 شہر وں میں یہ ٹورنامنٹ منعقد کئے گئے ہیں۔
پہلا یورپین چیمپیئن شپ1960 میں سوویت یونین اور یو گو سلوکیہ کے درمیان فائنل کھلا گیا تھا۔سو یت یونین نے ایک کے مقابلے دو گول سے یو گو لوکیہ کو ہرا کر خطاب پر قبضہ کیا۔
مغربی جرمنی اور جرمنی نے 1972،1980اور1996 میں تین بار اس ٹرافی پر قبضہ کیا۔ آسکے علاوہ اسپین و ہ واحد ملک ہے جس نے 1964،2008 اور۔2012 میں خطاب حاصل کیا۔فرانس نے1984 اور 2000 میں اس ٹرافی کو اپنے نام کیا۔ اسکے بعد چیکو سلو کیہ 1976،۔اٹلی 1968،نیدر لینڈ 1988 ،ڈنمارک 1992، یو نا ن 2004 اور پرتگال 2016 میں یو رو کپ جیتا ۔دفاعی چمپئن اپنے گروپ کا پہلا میچ 15 جون کو ہنگری کے خلاف کھیلے گا۔جبکہ اس توڑنا منٹ کا پہلا میچ ترکی اور اٹلی کے درمیان کھیلا جائیگا۔
گروپ ۔ اے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اٹلی ، سوئز ر لینڈ،ترکی اور ویلس
گروپ۔ بی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیلجیم ، ڈنمارک، فنلینڈ اور روس
گروپ ۔ سی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آسٹریا ، نیدر لینڈ،شمالی مقدونیہ اوریو کرین
گروپ ۔ ڈی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کروشیا ، چیک ریپبلک،انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ
گروپ ۔ ای
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پولینڈ ، سلو کیہ ، اسپین اور سوئیڈن
گروپ ۔ایف
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فرانس، جرمنی ،ہنگری اور پرتگال
اس طرح گروپ ایف کو ڈر ک ہارس سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔
امید قوی ہے کا گروپ ' ایف ' سے ایک ٹیم فائنل تک ضرور پہنچے گی۔جبکہ دیگر گروپ سے
اٹلی، روس، بیلجیم ،انگلینڈ ، کروشیا اور اسپین میں سے کوئی ایک ٹیم خطابی لڑائی کا حقدار ہو سکتی ہے ۔
مجموی طور پر یہ ٹرافی ورلڈ کپ کے بعد سب سے بڑ ا فٹبال کا ٹورنامنٹ تسلیم کیا جاتا ہے۔
12 جولائی کی ٹورنامنٹ کا اختتام ہوگا۔ یہ پہلا موقع ہے جب کورونا کی وجہ سے ایک ٹورنامنٹ کو گیارہ یو روپی ملکوں کے گیارہ شھروں میں کھیلا جائے گا۔با کو،کوپن ہیگن،لنڈن ،میوئخ، بوڈا پیسٹ، روم، ایمسٹرڈم ،بخار ایسٹ،سینٹ پیٹربرگ، گلاسکو اور سیول جیسے شہر وں کی اسٹیڈیمز میں کھیلے جائیں گے۔
۔لہٰذا یہ پہلا موقع ہے جب یو رو کپ کی میزبانی کا صرف 11 یوروپین کنٹری کے شہر وں کو سونپا گیا ہے۔ گزشتہ سال کویڈ کے وجہ سے دنیا کے تمام کھیلوں پر پڑے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق تقریبا ساڑھے دس نیلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ صرف یورپ کنٹری میں اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کھلاڑیوں کو اور اس سے جڑے سبھی اسٹاف کو کس قرب سے گزرنا پڑا ہے۔یو نین فور یو ر و پین فٹبال ایسو سی ایشن کے صدر الیکذنڈر ۔سی نے یہ بات میڈیا کو بتائی۔ سب ملا کر 16 و ا ں یو رو کپ کا دعویدار کون ہوگا یہ کہنا یا قیاس آرائی کرنا تھوڑا مشکل ہے۔لیکن یہ طے ہے کہ جس کے پاس تھری 'S' ہوگا ۔چمپئن وہی ہوگا۔
2022 میں قطر میں فیفا ورلڈ کپ ہو نے والا ہے۔اس لئے کھلاڑیوں کی نگاہیں اس طرف بھی ہوگی تا کہ انکا انتخاب فیفا ورلڈ کپ کے لئے ہو سکے۔
آج سے شروع ہونے والا یہ کپ کروڑوں فٹبال شاء قین کے لئے راحت کا سا مان بنے گا ۔بنگال میں فٹبال کی جنون اگرچہ پہلے جیسے نہیں رہی لیکن ابھی بھی اسکے لاکھوں شیدائی ہیں جو یو رو پن کھلاڑیوں میں اپنے ملک کے کھلاڑیوں کو تلاش کرتے ہیں۔
اسپورٹس چینل پر آپ گھر بیٹھے اس کھیل سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔شام 6.30 رات 9.30 اور رات 12.30 بجے کھیل کا۔براڈ کاسٹنگ کیا جا ے گا۔انڈین اسٹینڈ ٹائم کے مطابق۔ لہٰذا 12 جون رات ساڑھے بارہ بجے سے پہلا میچ ترکی اور اٹلی کے ساتھ کھلا جائے گا۔2016۔میں284 ملین ناظرین نے اس کھیل کو اپنے اپنے ٹی وی اسکرین پر دیکھا امید ہے کہ اس بار یہ تعداد 400 ملین پار نہ کر جائے۔جو گلوبل آڈینس کی ایک تا ر یخ بنے گی 2021 میں۔
محمد شمیم حسین کولکاتا 48
919433893761+