Random Posts

Header Ads

Registan mai runo ki barsat | REVIEW OF IPL 2020

 

REVIEW OF IPL 2020

ریگستان میں رنوں کی برسات

 ممبئی انڈینس نے دہلی کپیٹل کو 5 وکٹ سے ہرا کر پانچویں مرتبہ IPLچیمپئن  شپ کا خطاب حاصل کیا۔

محمد شمیم حسین۔ کلکتہ

آئی پی ایل 2020 کا اختتام 10/نومبر کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں تکمیل کو پہنچا۔ فائنل میچ میں ممبئی انڈینس نے دہلی کیپیٹلس کو 5 وکٹوں سے شکست دیے کر پانچویں مرتبہ IPL  کا خطاب جیت لیا۔یہ پہلا اتفاق ہے کہ خالی اسٹیڈیم میں اس ٹورنا منٹ کا آغاز ہوا بلکہ مسلسل 46 دنوں تک 56 میچز کھیلے گئے۔ جو سفر  19/  ستمبر 2020 کو شروع ہوا تھا بڑے ہی تزک و احتشام کے ساتھ 10نومبر20 کو اختتام کو پہنچا۔ اس طرح  53 دنوں میں 60 میچ کھیلے گئے۔کور و نا و با کے اس دور میں دو ماہ تک 200 کھلاڑی اور سیکڑوں افراد جس میں کوچ،ایمپائر،فزیو تھراپسٹ،ڈاکٹر،ٹیم منجمنٹ کے رکن ،کیوریٹر،فرنچاآئیز کے ملکان اور اسٹیڈیم کے دیگر اسٹاف حضر ات اس کا گو اہ رہے ہیں۔شیدائی کے غیر موجودگی میں IPL کے تمام میچ خالی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے۔جو ایک عا لمی ریکارڈ بن چکا ہے۔  WHO اور BCCI کے گائیڈ لائن ما ن کر اس ٹورنامنٹ کا انعقاد متحدہ عرب امارات کے تین اسٹیدیم۔میں کیا گیا۔یہ پہلا موقع ہے جب ریگستان میں رنوں کی بار ش اس طرح ہوئی۔یہ سارے میچ بائیو سکیور Environment ماحول میں کھیلے گئے۔کر کٹ کے لئے یہ ایک انوکھا تجربہ رہا۔اس میں بائیو buble کا استعمال کیا گیا تھا ۔ تا کہ کوئی کھلاڑی یا آفیشیل کورونا نگیو ٹیو ہو تو اسکی دیکھ بھال اسمیں رکھ کر کیا جا سکے۔ بائیو ببول کا استعمال کا مقصد ہوا الودگی سے پاک ہو۔کھلاڑیوں کو صرف ہوٹل اور اسٹیدیم میں جانے کی اجازت تھی۔

آئی پی ایل کا یا 13 و اں سیزن تھا۔ دہلی کی ٹیم ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔20 اور میں 7 وکٹ کے نقصان پے دلّی کیپیٹل کی ٹیم 156 رن ہی بنا پائی جواب میں ممبئ انڈینس کے کپتان روہت سرما نے دھواں دھار کپتانی پاری کھیلتے ہوئے 51 گیندوں پر 68 رن بنائے۔انہوں نے 36 گیند کھیل کر 50 رن بنا ڈالے اور یہ طے کر دیا کہ پانچویں بار انہیں چمپئین شپ حاصل کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ممبئ انڈینس کے بلے باز جیونت یا دو نے کمال کی  بالنگ کی اور دہلی کپیٹلس کے سنئیر بیٹسمین سکھر دھو ن کو آوٹ کر کے فائنل کا رخ موڑ دیا۔

ممبئ انڈینس نے 5 وکٹ کھو کر جیت کا ہدف عبور کر لیا۔ جبکہ  8 گیند پھیکی جانی باقی تھی۔ اس طرح ممبئ انڈینس کی ٹیم نے پا نچویں بار IPL کا خطاب اپنے نام کر لیا ۔یہ بھی پہلا اتفاق ہے کہ شید ا ئیو ں کے غیر موجودگی میں ممبئی انڈینز نے خطاب اپنے نام کر لیا ۔اگر چہ یہ میچ ممبئ انڈینس کے لئے اتنا آسان  نہ تھا۔اگر 20 رن دہلی کیپٹل اور بنا لیتی تو میچ کا پانسہ پلٹ سکتا تھا۔ دلّی کے کپتان ایس ایئر نے اچھی پاری کھیلی اور 50 گیند پر شا ندار 65 رن بنائے۔ریسپ پنتھ نے 38 با ل پے دھماکے دار بلے بازی کرتے ہوئے 56 رن بنائے۔شکھر دھو ن کا آوٹ ہونا دہلی کی ٹیم کی سب سے بڑی نا کا می رہی۔ ممبئ انڈینس نے 2019 کے بعد 2020کا خطاب اپنے نا م کر لیا۔اس طرح IPL کا خطاب پانچویں بار اپنے نا م کر لیا۔جو IPL کا ایک انوکھا ریکارڈ بن چکا ہے۔دہلی کیپٹل نے ابتک IPL کا خطاب حاصل کرنے میں نا کام رہی۔لگاتار دو سال خطاب حاصل کرنے والی ممبئی انڈینس دوسری ٹیم بن گئی۔

کرکٹ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ہم یہ کہہ سکتے

 ہیں کہ اگر چا ند پر کبھی انسان جا بساتو  وہ  وہاں ھی  کرکٹ میچ کھیلے گا۔کیوں کہ کو رو نا وبا کے دور  میں بھی اس کھیل کی مقبولیت کا یہ عالم رہا کہ لاکھوں شیدا یوں  نے  ٹی وی کے سامنے  بیٹھ کر کر  پور ے میچ کا لطف اٹھایا۔اور ڈیجیٹل اوڈیو voice کا خوب لطف اٹھایا۔

اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رن کے۔ایل۔ راہول 670 رن بنا کر اورنج کیپ حاصل کیا ۔جبکہ kagiso Rabada نے اس ٹورنامنٹ میں 30 وکٹیں حاصل کر کے پرپل کیپ کے حقدار بنے ہیں۔ ایشان کسان نے اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 30 چھکے لگائے۔فیر پلے ایوارڈ ممبئ انڈینس کے نام رہا۔اگر حالات ساز گار رہیں تو ممکن ہے 2021 اپریل ۔مئی میں 14 و اں آئی پی ایل ہندستان کی سر زمین پر کھیلی جائے۔