خوشیو ں کاشہر کولکاتا
ڈاکٹر مظفر نازنین/محمد شمیم حسین
حال ہی میں 24 اگست 2020 کو کولکاتا نے 330 سال مکمل کر لئے ہیں۔ کولکا تا کو جاب چارنوک نے 1690 میں تین دیہاتوں کو ملا کر بنایا تھا۔ سوتانیتی ، گوبند پور اور کولکاتا ۔جاب چارنوک انگلینڈ سے ہندوستان آئے اور کالیکیٹ کی بندرگاہ پر اترے۔ وہ ایک تاجر اور برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی کا نمائندہ تھا۔ کولکا تا بنگال کا دارالحکومت ہے۔ کولکاتاہندوستان کا سب سے بڑا تعلیمی مرکز رہا ہے۔ یہ کولکاتہ کا فخر ہے کہ تمام نوبل انعامات کولکا تا سے ہیں۔
کولکاتا کی پہچان ہوڑ ہ برج، وکٹوریہ میموریل، علی پور جو، میٹرو ریل، سکینڈ ہگلی برج، برلا میوزیم، برلا پلانیٹریم، ایدن گارڈن، سالٹ لیک اسٹیڈیم،فورٹ ولیم
خضر پور برج اور ڈبل ڈیکر بس کے لئے جانا جاتا ہے۔
ربی ٹھاکر ربیندر ناتھ ٹیگور ، رونالڈ راس ، مدر ٹریسا ، امرتیا بوس ، ستیجیت رے اور ابھیجیت بنرجی سب کا تعلق کولکاتہ سے ہے۔ بنگالی، بنگال کی مخصوص زبان ہے۔ لیکن لوگ انگریزی ، ہندی ، اردو اور دیگر ہندوستانی زبانیں بھی بولتے ہیں۔یہاں کے
لوگ موسیقی ، رقص ، مشاعرہ ، تھیٹر ، ڈرامہ ، بیداری اور دیگر سرگرمیوں کے دلدادہ ہیں۔ پنڈت جواہر لال نہرو نے کولکتہ کو '' جلوس کا شہر '' کہا تھا۔ یہ ربیندر ناتھ ٹیگور ، قاضی نذرالاسلام کی سرزمین ہے۔ لیکن کوئی بھی 1857 کے بغاوت کے اثر سے انکار نہیں کرسکتا۔ جب 1857 کی بغاوت ناکام ہوگئی تو اس سے ہندوستان کی آزادی کو ایک نئی تحریک ملی ۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ہندوستان 1947 میں آزاد ہوا۔
1857 کی بغاوت کا آغاز پہلے بنگال سے ہوا تھا۔ اس کی شروعات بیرک پور چھاؤنی سے آنے والے ایک فیوجی منگل پانڈے نے کی تھی۔ شہر کے قلب سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر برک پور ہے۔
ربیندر ناتھ ٹیگور نے کہا ، جب ہندوستان سوتا ہے تو پورا بنگال جاگتا ہے۔ اس کے نام سے کولکا تا واقعتا خوشیو ں کا شہر ہے۔ کولکا تا کا پرانا نام کلکتہ ہے۔چند سال قبل کلکتہ کا نام 2001 میں بدل کر کولکاتا رکھ دیا گیا۔ یہاں بہت سارے لوگ بہار ، جھارکھنڈ ، اڈیسا، اتر پردیش سے روزی روٹی کی تلاش میں آتے ہیں ۔ان میں سے زیادہ تر مستقل طور پر قیام پزیر ہو گئے۔ انہوں نے اپنا آبائی گھر اور آبائی جائداد ہمیشہ کے لئے چھوڑ دیا۔ انہوں نے خود کو کولکا تا سے منسلک کر لیا۔ کیونکہ برقی مقناطیس اپنی مقناطیسی قوت سے بھاری لوہے کو راغب کرتا ہے۔ جاب چارنک نے 24 اگست 1690 کو کولکاتا بنایا تھا۔ وہ ڈیجیٹل انڈیا نہیں تھا۔ لیکن اب کلکتہ ہندوستان کا ٹاپ کلاس وائی فائی میٹروسٹی میں تبدیل ھو چکاہے۔ بنگال اپنی ثقافت ، روایت ، میوزک ڈانس کی وجہ سے مشہور ہے۔ خاص طور پر بھارتنٹیئم ، کتھکالی ، کوچیپوڑی ، پورے ہندوستان میں مشہور ہیں۔ استاد بسم اللہ خان کا تعلق کولکاتہ سے ہی تھا۔اس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔
تعلیم کے میدان میں جسٹس امیر علی ، سہروردی بھائیوں ، اور رقیہ بیگم کی شراکت۔ راجہ رام موہن روئے ، سوامی ویویکانند ، ایشور چندر ودیاساگر ، سری ارووبندو گھوش 19 ویں صدی میں ہندوستان کے مشہور مصلح ہیں۔ راجہ رام موہن رائے نے ستی رواج کو ختم کردیا۔.یشور چندر ودیاساگر نے بیوہ کودوبارہ شادی کا ایکٹ وضع کیا۔ رام کرشنا پرم ہنس ایک بہترین اصلاح پسند شخص تھے۔ بہت سے انسٹی ٹیوٹ بنگل میں ان کے نام پر رکھے گئے ہیں۔ رام کرشن مشن نریندر پور ، رام کرشن مشن رہارا ، آر کے میسن گول پارک۔ یہ رہائشی تعلیمی ادارہ ہے جو روحانی اور جدید تعلیم کے لئے مشہور ہے۔ آر کے میسشن کی تمام شاخیں مدھیمک اور میڈیکل اور ہائر سیکنڈری کے امتحانات میں می دھمک نتائج میں بہترین ہیں۔ .سب سے زیادہ درجہ بندی کرنے والے آر کے میسشن سے ہیں۔
ہم بنگالی مٹھائی کے شوق رکھتے ہیں بنیادی طور پر روسگوولا ، سندیش ، راج بھوگ وغیرہ۔ کولکتہ .... خوشی کا شہر دریا ہوگلی کے کنارے واقع ہے۔ مختصر طور پر کولکاتا خوشیو ں کا شہر ہے۔ یہاں کے لوگ فٹبال بہت پسند کرتے ہیں۔ ہمیں کولکتہ پر فخر ہے .... خوشی کا شہر کولکاتابنگال کا دارالحکومت ہے .... یہ ہمارے لیے سونار بنگلہ سے کسی طرح کم نہیں ہے۔