ہندوستان آسٹریلیا کے دورے پر 259 دنوں کے بعد انڈین ٹیم میدان میں اترے گی۔
محمد شمیم حسین۔۔۔ کولکاتا
آسٹریلیا کے دورےپر انڈین کرکٹ ٹیم 69 دنوں کے لیے گزشتہ 15 نومبر کو آسٹریلیا پہنچی ۔جہاں تین ون ڈے میچز، تین ، ٹی ٹوئنٹی اور چار ٹیسٹ میچ کھیلے گی۔ 2018 میں انڈیا نے آسٹریلیا ٹیم کو اسکے ہوم گراؤنڈ میں و ر ا ٹ کو ہلی اینڈ کمپنی نے ٹیسٹ سیریز میں دو ایک سے شکست دی تھی۔
و ن ڈ ے سیریز كا آغاز
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انڈیا کا آسٹریلیائی دورہ کا آغاز 27 نومبر سے ہوچکا ہے ۔آسٹریلیا میں ویرا ٹ کوہلی صرف ایک ٹیسٹ میچ کھیل کر وطن واپس لوٹ آئیں گے۔ کیونکہ 2021 جنوری میں وہ باپ بننے والے ہیں ۔اس وجہ سے parental leave پروہ انڈیا آئیں گے۔
پہلا ون ڈے 27 /نومبر کو سڈنی میں ،دوسرا ون ڈے 29/ نومبر کو سڈنی میں اور تیسرا اور فائنل ون ڈے
2/ دسمبر کو کینبرا میں کھیلا جائے گا۔
۔20۔ T کا آغاز
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
3، ٹی۔20، جس کا پہلا میچ
4/ دسمبر کو کینبرا میں، دوسرا میچ سڈنی میں اور تیسرا ٹی۔ ٹونٹی میچ 6/دسمبر کو سڈنی میں اور 8/دسمبر کو سڈنی میں فا ئنل کھیلا جائے گا ۔ یہ سبھی میچ دے نائٹ ہوں گے۔
ٹیسٹ سیریز کا شاندار آغاز اور خالی میدان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چار میچوں کا ٹیسٹ سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ دے نائٹ ہوگا، 17 تا 21 دسمبر ایڈلیڈ گراؤنڈ میں ، دوسرا ٹیسٹ میچ 26 تا 30/ دسمبر میلبورن گراؤنڈ میں ، تیسرا ٹیسٹ میچ 7 تا 11/ جنوری سڈنی میں ، چوتھا اور آخری ٹیسٹ میچ 15 تا 19/جنوری برسبین ا سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ انڈین کرکٹ ٹیم لاک ڈاؤن کے بعد میدان میں 27 نومبر 2020کو اتری۔ آخری بار 12/ مارچ 2020 کوساؤتھ افریقہ کے خلاف ون ڈے میچ دھرم سالہ میں کھیلی تھی جو بارش کی وجہ سے نا مکمل رہا۔ ہاں جب کہ کورونا کی وجہ سے باقی دو میچ نہیں کھیلا
جا سکا۔ اس طرح انڈین کرکٹ ٹیم 259 دنوں کے بعد 27/ نومبر 20 کو خالی اسٹیڈیم میں پہلا ون ڈے میچ کھیلے گی۔سارے میچز بائیو سکیور ماحول میں کھیلے جائیں گے۔WHO گائیڈ لائن کے مطابق Bio Bubble system کے مد نظر ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا ہے۔سوشل ڈسٹنسنگ اور ماسک اور sanitize کا پورا اہتمام کیا گیا ہے۔
ماضی میں آسٹریلیا کو شکست
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
2019 جنوری میں انڈیا نے آسٹریلیا کو ایک کے مقابلے دو میچوں سے شکست دے کر سیریز جیت لیا تھا۔ انڈیا ۔ آسٹریلیا کے درمیان یہ 13 و اں سریز ہے۔دونوں ملک 6۔6 سیریز جیت چکی ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان ہار جیت ایک نظر میں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابتک دونوں ملک 140 وں ڈ ے میچ کھیل چکے ہیں۔ جسمیں انڈیا 52 میچوں میں جیت حاصل کی ہے اور آسٹریلیا نے انڈیا کے خلاف 78 میچ جیتے ہیں جبکہ 10 میچوں کا نتیجہ برابر رہا۔
انڈین کرکٹ ٹیم نے آسٹرلیا کی سر زمین پر 51 میں سے صرف 13 /ون ڈے میچ جیتنے میں کامیاب رہی۔دو میچوں کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہو سکا۔
دونوں ملکوں کے کھلاڑیوں میں پھیر بدل۔
,۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,۔۔,۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔,۔۔۔۔۔۔۔
انڈیا اور آسٹریلیا ٹیم میں کئی تبدیلیاں ہوئی ہے۔ دونوں ہی ٹیمیں مضبوط ہیں۔اصل مقابلہ ٹست سیریز میں ہوگا۔ایک طرف smith اور وارنر کی دوبارہ واپسی وہیں و ر ا ٹ کوہلی صرف ایک ٹسٹ میں ہی نمائندگی کر پائیں گے جبکہ انکی جگہ کپتانی روہت شرما کریں گے۔ انڈیا اور آسٹریلیا کے ما بین 2018 میں جو کھلاڑی حصہ لیے تھے وہی کھلاڑی نظر آئیں گے۔
آسٹریلیا کی ٹیم بلے بازی اور گیند بازی میں انڈیا کے بنسبت زیادہ مضبوط نظر آ رہی ہے۔ آسٹریلیا، تیز بالروں کے لیے جانا جاتا ہے۔اس لیے ہمارے بیٹسمین کو سنبھل کر کھیلنا ہوگا۔کیونکہ کہ ویرا ٹ کوہلی کے جانے کے بعد انڈین ٹیم پر پر سخت دباؤ پڑے گا ۔ٹیم انڈیا میں اچھے بلے باز اور گیند بازو کی اگرچہ کمی نہیں ہے ۔پوجا را، روہت شرما، اجنکیا رہانےاور کے،ایل،راہول جیسے سلجھے ہوئے بیٹسمین اور گیند باز ہمارے پاس ہیں اور ایک لمبی پار ی کھیلنے کا ہنر
و ہ بخوبی جانتے ہیں۔ انڈین ٹیم کسی ایک کھلاڑی پر فوکس نہیں کرتی ۔اس وقت انڈیا کی بیٹنگ لائن اپ اور بولنگ پوزیشن کافی اچھی حالت میں ہے۔اگرچہ پوجارا کے لیے یہ سیریز آسان نہیں ہوگا اور اس ٹیسٹ سیریز میں روہت شرما کی کپتانی ان کے لئے ایک چیلنج ہوگی۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ وہ اچھے اور سلجھے ہوئے بیٹسمین ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ وراٹ کوہلی کے کے غیر موجودگی میں وہ ٹیم کی قیادت کس طرح کرتے ہیں۔
آسٹریلیا اور جیت کا خواب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آسٹریلیا کے کپتان ٹیم پیں میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ویرا ٹ کوہلی کے ساتھ کھیلنا ایسا ہے جیسے ہم اسیز میچ میں کھیلتے ہیں اگرچہ ہمارے لئے و ر ا ٹ محض ایک عام کھلاڑی کی طرح ہیں لیکن سچ پوچھئے تو ہم شیدائی کے حیسیت سے ہم ان کے بلے بازی کو پسند کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں ٹیسٹ میچوں میں خود کو ثابت کرنا ہوگا۔ کیونکہ انڈین کرکٹ ٹیم اس سے قبل آسٹریلیا میں سیریز جیت چکی ہے۔ اور یہ ٹیم دنیا کی ایک طاقتور ٹیموں میں سے ایک ہے۔ اگرچہ انڈیا ایک مضبوط ٹیم ہے اور اسے شکست دینا جوکھم بھرا کام ہوگا۔ میںک گرا نے کوہلی کے ٹیم کی تعریف کی اور کہا ہے کہ آسٹریلیا ٹیم کے لیے یہ ایک اچھا موقع ہے کہ وہ ٹسٹ سیریز جیت کر 2018 میں سیریز ہارنے کا بدلہ لے سکتی ہے۔کیونکہ و ر ا ٹ تین ٹیسٹ میچ نہیں کھیلے گئے ۔ آسٹریلیا کے لئے یہ ایک سنہرا موقع ہے۔