Random Posts

Header Ads

Modi Govt why back the farms Law there are 5 reasons

مودی زرعی قانون سے کیوں پیچھے ہٹ گئے؟ پانچ
 ممکنہ وجوہات پر ایک نظر

محمد شمیم حسین  ۔ کولکاتا
 
 حکومتیں صرف تحریک کے دباؤ میں قانون واپس لے رہے ہیں۔ ہندوستان کی تاریخ میں یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔ یہ ایک نظیر ہے۔ یہ گھناؤنا فعل وزیر اعظم کی طرف سے کیا گیا تھا، جنہیں حزب اختلاف نے بار بار 'فاشسٹ' قرار دیا تھا۔ کسانوں، مزدوروں سے لے کر اقلیتوں، دلتوں تک، سبھی طبقوں کے لوگوں کو خاموش کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ فطری طور پر یہ سوال اٹھتا ہے کہ کسانوں کی تحریک کے ایک سال بعد بھی بیدار نہ ہونے والی مرکز کی نریندر مودی حکومت نے تین زرعی قوانین کو اچانک کیوں منسوخ کر دیا۔ در اصل اسکے ممکنہ وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔
مودی حکومت کی طرف سے کسان قوانین واپس لینے کی ممکنہ وجوہات کچھ اس طرح ہیں۔

1۔ اتر پردیش اور پنجاب ووٹ: ایگریکلچر ایکٹ کو منسوخ کرنے کی پہلی اور سب سے اہم وجہ یقیناً آئندہ پانچ ریاستوں کے انتخابات ہیں۔ خاص طور پر پنجاب اور اتر پردیش میں۔ دہلی کے مضافات میں کسانوں کی اکثریت کا تعلق پنجاب اور مغربی اتر پردیش سے ہے، جو زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان میں سکھ اور جاٹ بھی شامل ہیں۔ پنجاب اور اتر پردیش میں اگلے سال2022  میں اسمبلی انتخاب ہو نے والی ہے۔ بی جے پی کو خدشہ تھا کہ اگر اس قانون کو منسوخ نہیں کیا گیا تو یہ مغربی اتر پردیش کے لیے بڑا دھچکا ہوگا۔ یہی نہیں، پنجاب میں کمزور بی جے پی عملی طور پر نہ ہونے کے دہانے پر تھا۔ بی جے پی نے حال ہی میں ختم ہونے والے ضمنی انتخابات میں یہ جان لیا ہے کہ اگر زراعت قانون کو منسوخ نہیں کیا گیا تو اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔ شاید اسی لیے حکومت اتر پردیش اور پنجاب کے انتخابات سے پہلے خطرہ مول نہیں لینا چاہتی تھی۔

مودی حکومت کی طرف سے فارم قوانین واپس لینے کی ممکنہ وجوہات ایک اور وجہ یہ ہیکہ

2. امیج بچانے کی کوششیں: جہاں حکومت 75ویں یوم آزادی کا جشن منا رہی ہے، وہیں دارالحکومت کے مضافات میں ملک کے فوڈ ڈونرز کا احتجاج حکومت کے لیے بالکل بھی اچھا اشتہار نہیں ہے۔ مسلسل احتجاج، ایک کے بعد ایک کسان کی موت، 'عالمی رہنما' نریندر مودی کی شبیہ کو دھچکا لگا رہی تھی۔ ہزار کوششوں کے باوجود کسانوں کے ساتھ احتجاج واپس نہیں لیا جا سکا۔ کسانوں نے یہ واضح کر دیا کہ اگر فارم قوانین کو منسوخ نہیں کیا گیا تو وہ حرکت نہیں کریں گے۔ لہٰذا حکومت اس امیج کو بحال کرنے کے لیے زرعی قانون کو منسوخ کرنے پر مجبور ہے۔
مودی حکومت کی طرف سے فارم قوانین واپس لینے کی ممکنہ وجوہات کی ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ

3. فاشسٹ بیج ہٹانے کی کوشش: حکومت فاشسٹ ہے، اپوزیشن کی پرواہ نہیں، مودی ضدی، آمر ہے۔ یہ پچھلے سات سالوں میں مرکز کے خلاف اپوزیشن کے سب سے بڑے الزامات تھے۔ لیکن ایگریکلچر ایکٹ واپس لے کر وزیر اعظم نے ان الزامات کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی۔ اس نے اپوزیشن کی آوازیں بھی نہیں سنی۔ وہ شہریوں کی کمی کی شکایات کو بھی یکساں اہمیت نہیں دیتا ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں اپوزیشن نے حکومت کے خلاف بڑی تعداد میں نقصان اٹھا ے۔

4. یہ کسان ہیں، کارپوریٹ نہیں، جو اہم ہیں:

 کسانوں کا ایک بڑا حصہ اور تقریباً پورا اپوزیشن کیمپ یہ مطالبہ کر رہا ہے کہ تین زرعی قوانین لانے کے پیچھے مودی کا اصل مقصد اپنے کارپوریٹ دوستوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔ لیکن جب اس قانون کو منسوخ کیا گیا تو وزیر اعظم نے واضح کیا کہ وہ ایمانداری سے کسانوں کا بھلا کرنا چاہتے ہیں۔ اس دن، وزیر اعظم کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا، "ہماری حکومت نے چھوٹے کسانوں، ملک، گاؤں کی ترقی اور غریبوں کا خیال رکھتے ہوئے پوری ایمانداری کے ساتھ یہ قانون لایا ہے۔ لیکن ہزاروں کوششوں کے بعد بھی ہم کسان کو یہ سادہ سی بات نہیں سمجھا سکے۔ یہاں تک کہ اگر کسانوں کی ایک قلیل تعداد اس کی مخالفت کرتی ہے تو ہمیں اس کی ضرورت ہے۔

5۔ چھوٹے کسانوں کی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش: وزیر اعظم مودی نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ زراعت کا قانون ملک کے 80 فیصد چھوٹے کسانوں کا سوچ کر لائے ہیں۔ آج قانون کو منسوخ کرنے کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے مودی نے افسوس کا اظہار کیا، "ہم کسانوں کی مالی حالت کو بہتر بنانے کے لیے پوری ایمانداری کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ چھوٹے کسانوں کی بہتری کے لیے تین زرعی قوانین متعارف کرائے گئے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ زیادہ توانائی حاصل کر سکیں۔ لیکن اس چراغ کی روشنی کی طرح ہم کچھ کسانوں کو حقیقت نہیں بتا سکے شاید میری کوشش میں کچھ گڑبڑ ہو گئی ہو۔" اتنا ہی نہیں مودی نے اس زرعی قانون کی حمایت کرنے والوں سے معافی بھی مانگی ہے۔ دراصل، وزیر اعظم چھوٹے کسانوں کو سمجھانا چاہتے تھے کہ میں یہ آپ کے لیے کرنا چاہتا ہوں۔ لیکن مجھے قانون واپس لینے پر مجبور کیا گیا۔ آخر کار ایک سال مکمل ہونے سے پہلے مودی حکومت کو کسانوں کے سامنے جھکنا پڑا۔یہ ہے عوام کی طاقت متحد ہو کر آپ اپنے مطالبات منوا سکتے ہیں۔
Md.Shamim  Hossain
9433893761
Kolkata