نام میں کیا رکھا ہے ..........
محمد شمیم حسین کولکاتا
خاموش فلم آج سے ایک سو سات سال قبل 13 مئی 1913 کو پر دہ سیمیں پر دکھائی گئی تھی۔ اس فلم کے خالق دادا صاحب پھالکے تھے ۔ جنہوں نے نے اپنی دیرینہ خواب کو پورا کیا۔ اس کے بعد 14 مارچ 1931 کو پہلی بار ہندوستان میں بولتی فلم ' عالم آرا' بنیں ۔اس طرح پہلے خاموش فلم کا سفر شروع ہوتا ہے ۔اس کے بعد بولتی فلم کا دور آتا ہے ۔بلیک اینڈ وائٹ کے بعد رنگین فلموں کا دور شروع ہوا۔ پھر ملٹی کلر فلموں کا دور بھی آیا۔ یہیں فلمیں سفر ختم نہیں ہوا۔ اس کے بعد تھری ڈی فلمیں بھی پردہ سیمیں پر دکھائی جانے لگی۔ جس میں سیوا ، چھوٹاچیتن جیسی 3D فلمیں منظر عام پر انی شروع ہوئی۔وقت بدلتا رہا اور ساتھ ساتھ فلمی دور بھی بدلتا رہا۔ ہاں پہلے فلموں میں ہیروئن کا رول مرد ہی کیا کرتے تھے کیونکہ ان دنوں فلموں میں عورتوں کو آنا معیوب سمجھا جاتا تھا ۔ آج عور تیں کم سے کم کپڑا زیب تن کر کے پردہ سیمیں پر اپنے جسم کی نمائش کر رہی ہیں۔
وقت کے ساتھ ساتھ بہت کچھ بدلتا گیا یہاں تک کہ فلمی ہستیوں نے اپنا نام تک بدل لیا یہ سلسلہ آج تک جاری ہے ۔ انسان کی پہچان اس کے نام سے ہی ہوتا ہے لیکن فلمی ہستیوں نے اپنے اصل نام کو بدل کر نہ صرف اپنی پہچان بنائی بلکہ ہندوستان کے کونے کونے میں ان کے اصلی نام کے بجائے نقلی نام سے ہی لوگ پہچانے لگے تھے۔ یہ اپنے اصلی نام کے بجائے نقلی نام سے مقبول بھی ہوئے
نہ صرف ہیرو اور ہیروئنوں کے نام بدلے گئے بلکہ گیت کار اور موسیقار اور کامیڈین بھی اپنے نام شہرت حاصل کرنے کے لیے بدل لیئے۔ فلموں میں نام بدلنے کی روایت تقریبا ساٹھ ستر سال قبل اشوکمار سے شروع ہوا تھا۔ اس وقت اشوک کمار کا پورا نام اشوکمار گانگولی تھا ۔رنبیر راج کپور نے اپنے نام کا پہلا لفظ ہٹا کر اپنے فلمی نام راج کپور رکھ لیا ۔کیا اور اسی نام سے وہ پورے ہندوستان میں اور بیرون ممالک میں پہچانے جانے لگے ۔دیکھتے ہی دیکھتے اس طرح نام بدلنے کا ایک چلن سا آگیا ۔لیکن اصل میں اس فیصلے کو بڑھاوا دلیپ کمار سے ملا جن کا اصل نام یوسف خان تھا۔ آج کی نسل ان کو یوسف خان کے نام سے نہیں بلکہ دلیپ کمار کے نام سے جانتی ہے ۔ نام بدلنے کی اس بھیڑ میں درجنوں اسٹار آپ کو ملیں گے جیسے چ اجیت، دلیپ کمار، راج کمار، سنجے کمار، منوج کمار، سنیل دت، راج کمار ،مینا کماری، نرگس، مدہوبالا، مالا سنہا اور رینا رائے جیسی اداکار اور اداکارہ اس بھیڑ میں شامل ہیں اور نام بدلنے کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنی قسمت بھی بدل لیں۔ جس طرح لوگ اپنے اپنے ستاروں کے غلط دیسا بدلنے کے لیے راسی والے انگوٹھی تبدل کر تے ہیں ۔ٹھیک اسی طرح فلمی ستارے اپنا اصلی نام بدل لیتے ہیں تاکہ ان کا ستارہ دلیپ کمار کے ستارے سے جا ملے جو فلم کے دنیا میں اداکاری کا اسکول کہلاتے تھے ۔ نام کردار ادا کرنے والے اداکار نے ہی نہیں بلکہ ولن کا کردار ادا کرنے والے بھی اپنے نام کو پوری طرح سے بدل لیا۔ مثال کے طور پر ذکریا خان نے اپنا نام بدل کر اجیت رکھ لیا۔ امجد خان کو لوگ گبر سنگھ کے نام سے پہچاننے لگے ۔ کیونکہ یہ کردار ہی کچھ ایسا تھا۔ کہ امجد خان سے زیادہ مقبول گبر سنگھ ہوگیا ۔اگرچہ اس نے اپنے اصلی نام کو بالکل نہیں بدلا اور جب تک وہ حیات سے رہا امجد خان کے نام ہی سے فلموں میں کام کرتا رہا۔ ہاں اجیت مونا ڈارلنگ کے نام سے اسے پورا ہندوستان پہچانتا ہے۔ فیروز خان کا چھوٹا بھائی اپنے اصلی نام عباس سے فلمی دنیا میں قدم نہیں رکھا بلکہ اس نے اپنا نام بدل کر سنجے خان رکھ لیا اس طرح چھوٹے بھائی نے نے بھی اپنا نام بدل کر سمیر رکھ لیا۔ ویکرم کا اصل نام محمد دین خان ہے جبکہ قادر خان نے اپنے اصلی نام سے شہرت حاصل کی۔ کامیڈین رول ادا کرنے والے لوگوں نے بھی اپنے اصل نام کو بدل دیا جیسے مشہور کا میڈین جگدیپ کا اصل نام اشتیاق حسین ہے جبکہ جانی واکر کا اصلی نام بدرالدین ہے۔ بلکہ اداکاروں کو بھی اصلی نام کو بدل کر نقلی نام رکھ کر منظر عام پر آنا پڑا ۔اس کی زندہ جاوید مثال ہیں مینا کماری ان کا اصل نام مه جبیں تھا اس طرح نرگس کا اصل نام فاطمہ تھا جبکہ مدھوبالا کا اصل نام ممتاز بیگم تھا سیما کا اصلی نام خورشید بانو تھا ۔ ہیرو کی فلم ہیروئین میناکشی سشادری کا اصلی نام ششی کلا ہے۔پریتی زنٹا کا پریتی ہے۔ جو لوگ کہتے ہیں نہ کہ نام میں کیا رکھا ہے وہ ان اداکاروں اور اداکار سے دریافت کرے جن کے لئے نام ہی کامیابی اور بلندی کی واحد مقام ہے ۔ انسان کی اصل پہچان اس کے نام سے ہی تو کیا جاتا ہے۔ خواہ وہ کوئی بھی نام ہو۔ انہوں اس اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ وہ تو اس نام سے بھی مشہور اور مقبول تصور کیا جاتا ہے۔ آج لوگ نام کے بجائے نمبروں سے پہچانے جاتے ہیں ۔ ادھار کارڈ ،بینک کاؤنٹ اور آئی ڈی کارڈ اور دیگر سرکاری کاغذات برتھ سرٹیفکیٹ کو اپنا نام سے تلاش نہیں کر سکتے بلکہ آپ کو نام کی جگہ پر نمبرات لکھنے پڑھتے ہیں ۔لوگوں نے اپنے نام کو اس طرح بدلے ہیں کہ آنے والے دنوں میں نہ جانے لوگ اپنے اصلی نام سے بھی یا نقلی نام سے بھی پہچانے جائیں گے ۔ کیونکہ اب تو انڈیا ڈیجیٹل ہوگیا ہے۔ وہ نام کو نہیں پہچانتا نمبر وہ ضرورجانتا ہے۔۔۔۔
Md.Shamim Hossain
Kolkata
India
9433893761