مضمون نگار : محمد شمیم حسین کولکاتا
گذشتہ ۳ اکتوبر کو کولکاتا کے اکیڈمی آف فائن آرٹس میں لٹل تھیسپین کے روح رواں ڈاکٹر ایس ایم اظہر عالم(مرحوم ) کی یاد میں ایک تقریب بعنوان " تو ہے ساتھ ہردم "کا انعقاد ہوا - جس کا واحد مقصد تھیٹر کی دنیا سے وابستہ فنکاروں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کر کے مرحوم اظہر عالم کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا - اظہر عالم کی اچانک موت سے سے جو خلا پیدا ہوا ہے اسے پر نہیں کیا جاسکتا واضح رہےکہ ان کی موت گزشتہ 20/ اپریل 2021 کو کورونا کے سبب ہوئی ۔ ان کی یاد میں لٹیل تھیسپین کی ڈائریکٹر اؤما جھن جھن والا نے اظہر عالم کی یادوں کے سہارے ان کی زندگی پر مبنی 34 برسوں کے سفر کو ڈوکومینٹری کے ذریعے پیش کیا ۔
اس موقع پر لٹل تھسپین کے تمام اداکاروں نے اپنے استاد ایس ایم اظہر عالم کو نم آنکھوں سے یاد کیا اور ان کی خدمات کو سراہا۔ ڈراما آرٹسٹ اظہرعالم کولکاتا کے انتہائ کامیاب فنکار تھے۔ ان کی یاد میں اظہر عالم میموریل ٹرسٹ کی بھی بنیاد رکھی گئ ۔ جس کا ا ہم مقصد ہر سال اسٹیج آرٹسٹ کو اعزاز سے نواز ہ جائےگا تاکہ ان کی حوصلہ افزائ ہو سکے ۔۔ڈرامے کے مشتاق ہندی اردو رنگ منچ کے طالب علموں کو نہ صرف انعام و اکرام سے نوازا جائے گا بلکہ کہ انہیں تھیٹر فیلوشپ سے بھی سرفراز کیا جائے گا۔ آئندہ 20 اکتوبر کو لٹل تھسپین گروپ کے رضاکار کولکاتا کے یتیم بچوں کے ساتھ پورا دن گزاریں گے۔ ساتھ ہی ہر سال اس بینر تلے اظہر عالم میموریل لیکچر اور سیمنار بھی کیا جائے گا۔بہت جلد شہر کولکاتا میں ہی ایک اظہر عالم منچ کا انعقاد کیا جائے گا ۔ہر سال مولانا آزاد کالج میں اردو ڈراما کیے شعبہ میں سیکنڈ ڈویژن آنے والے طالب علم کو اظہر عالم ایورڈ سے بھی نوازا جائے گا ۔
اس تعزیتی جلسے کا آغاز پروفیسر سبھرا اپادھیائے نے کیا۔ اظہر عالم کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اسٹیج کی دنیا کے ایک عظیم فنکار تھے۔ وہ نہ صرف ایک اچھے اور تجربہ کار اداکار تھے بلکہ انہوں نے ڈرامہ اسٹیج کو اپنی جہت دینے کی کوشش کی۔ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے انہوں نے لائیٹ ڈیزائن اور ڈائریکشن پر خاص کام کیا۔ آپ ایک جملے میں اپنی بات رکھنے کا ہنر رکھتے تھے ۔
زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا
تمہیں سو گئے داستان کہتے کہتے
اس دوران ان پر ایک آڈیو ۔ ویڈیو ڈاکومنٹری فلم دکھائی گئی۔ جس میں اظہر عالم کی 34 برسوں کے ڈرامائ سفر کو خاص خاص جھلکیوں کے ذریعہ دکھایا گیا ۔ان کے کئی ڈراموں کے کلپ بھی دیکھاے گئے۔جس میں اظہر عالم نے خود پرفورم کیا تھا۔ان کی یادوں کو ناٹک کی شکل میں ناظرین کے سامنے پیش کیا گیا۔
آئی پی ایس مرتنجوے کمار سنگھ نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ تم کہیں نہیں گئے بس بر ہمان الگ ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بہت سی ایسی جگہ ہے وہاں اپنی ایک الگ رنگ یاترا کی سفر شروع کر رہے ہوں گے۔ اظہر نے لیک سے ہٹ کر اپنی پہچان بنائی۔ انہوں نے اپنے ڈراموں کے ذریعہ ہندی اردو کو ایک پل کی طرح استعمال کیا جسے میں اندر دھنش مانتا ہوں۔ ان کے تمام ناٹک ہمارے اور آنے والی نسل کے بیچ ایک پل کا کام کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ وہ میرے لکھے ہوئے ناٹک پر کام کرنا چاہتے تھے۔لیکن وقت نے انہیں مہلت نہیں دی۔
سماجی کارکن جمیل منظر نے کہا کہ ان کے جانے سے اردو دنیا کو جو نقصان پہنچا ہے اس کا بھرنا بہت مشکل ہے۔ وہ ناٹک کے پیچ و خم سے اس قدر واقف تھے جو ان کے ناٹک میں ہمیں دیکھنے کو ملتی تھی۔ وہ کام کے معاملے میں اسٹیج پر کوئی کمپرومائز کرنے کو تیار نہیں ہوتے تھے۔ ہدایتکاری میں انہوں نے اپنی ایک الگ پہچان بنائی۔ لائٹ ڈیزائننگ کے معاملے میں انہوں نے تو کمال ہی کر دیا ۔ ڈرامہ نگار اور ڈائریکٹر ظہیر انور نے کہا کہ لوگ آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں ۔ ایک نئی زندگی کا خواب دیکھتے ہیں۔ لیکن ہم ان فنکاروں کو نہیں بھولتے جس نے آنے والے نسلوں کے لیے ایک بنیاد رکھی ہو۔ ان میں سے ایک نام اظہر عالم کا بھی ہے ۔ ڈرامہ نگار اور ہدایت کار کمال احمد نے صرف اتنا کہا کہ ایسے شخص کے بارے میں کیا بولوں جس کا کام سب کچھ بولتا تھا۔ دراصل ہم وہ نہیں کر پائے جو انہوں نے اپنی اداکاری اور ہدایتکاری میں کیا۔ جس نے ہندی اردو کے ملاپ سے لٹل تھسپین کی بنیاد رکھی اور اسے ایک مقام تک پہنچایا۔ اب انکا یہ ادھورا کام ان کی اہلیہ اوما جھن جھن والا کریں گی۔ ابھیجیت جو ڈرامے کی دنیا میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں ۔ انہوں نے اظہر عالم کے بارے میں کہا کہ اظہر کا سب سے آخری جملہ تھا۔ '' آپ سب بھی اپنا بہت خیال رکھیں۔" یہ آواز آج بھی میرے کانوں میں گونج رہی ہے۔ ان کی سب سے بڑی خاصیت ان کے ذکر یا اسٹیٹ کا ماحول ان کے ناٹک میں دیکھنے کو ملتی ہے۔
پروفیسر دبیر احمد نے اظہر عالم کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اظہر بھائی نے ایک نسل کو نا ٹک سے جوڑنے کا کام کیا ہے۔ کبھی کسی بھی کہانی کو ناٹک کا روپ دینا ا تنا آسان نہیں۔ لیکن اظہر نے وہ کام کرکے ہمارے سامنے ایک مثال رکھا۔ آج ہمارے سامنے ایسا کوئی نظر نہیں آتا جو ناٹک کی ایک نئی کھیپ تیار کر سکے۔ اظہر سب کو ساتھ لے کر چلنے والی ایک شخصیت کا نام ہے نہ کہ صرف ایک شخص کا ۔ گوری باسو جو کسی تعارف کے محتاج نہیں وہ ایک ایسے شعبہ سے جڑی ہوئی ہے جہاں سنسکرتی اور کلا کا ملاپ ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں میں حوصلے کو بلند کرنے والے اظہر عالم ہمارے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔ چھپتے چھپتے کے ایڈیٹر بیسمبھر نیور نے کہا کہ ہم فخر کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ہمیں اظہر عالم اور انکے ذریعے ہمیں ہندی اور اردو میں ڈراما دیکھنے کو ملا۔
پروگرام کے آخر میں جو شرکاء تشریف نہیں لا سکے بیرون ریاستوں سے انہوں نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اپنے خیالات کا اظہار کیا اور خراج عقیدت پیش کیا۔ ان لوگوں میں پدم شری رام گوپال ،مشتاق کاک جناب سلیم عارف نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس پروگرام کو کامیاب بنایا ۔
Md.Shamim hossain
India
West Bengal
Kolkata
Mbl . No.9433893761