Random Posts

Header Ads

life will never be found again, ‏if survive we ‎can ‏reclaim the property. ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏Mamata Benarjee ‎CM ‎of ‎West ‎Bengal

زندگی دو با ر ہ نہیں ملے گی ، بچ گئے تو ما ل بنا لے گے۔ ممتا بنرجی ۔
کولکاتہ 26/مئی (محمد شمیم حسین) وزیرِ اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج نبنو میں پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے بات کر تے ہوئے کہا کہ زندگی دوبارہ نہیں ملے گی، ہم بچ گئے تومال جو چلا جا ے گا ہم دوبارہ بنا لے گے۔ انہوں نے کہا کہ
سمند ر ی طوفان یاس نے اڈیشہ پر سخت حملہ کیا ہے ، لیکن اس سے بنگال میں بھی بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ بدھ کے روز ، نبنوں میں وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ سمندری نمکین پانی نے زرعی زمین میں دراندازی کی ہے اور زراعت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ ایک کروڑ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جمعہ کے روز دو 24 پرگنوں اور مشرقی مدنا پور کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ وہ ہفتے کے روز  انتظامی اجلاس کریں گی۔
وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بدھ کے روز عہدیداروں کے ساتھ مجازی میٹنگ کی۔ بعدازاں ، وزیر اعلی نے میڈیا کو بتایا کہ مشرقی مدنا پور اور جنوبی 24 پرگنہ کے بہت سے دیہات بہہ گئے ہیں۔کئی آشرم ڈوبا ہوا ہے۔ آبپاشی کا نظام سب سے زیادہ خراب ہو چکا ہے۔ پینے کی پانی کو خراب کرنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 
دو مدنا پور کے علاوہ ہنگل گنج ، حسن آباد ، ہاروہ ، پتھرپرٹیما ،
کولپی ، بسنتی ، بج بج، الوبیریا ، شام پور ، بگنا ن ، شنکریل ، د یگھا ، نندی گرام ، شنکر پور ، رام نگر ، تا ج پور ، کانتھی ، سوتہٹا ، کولا گھاٹ متاثر ہوئے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی ، انہوں نے مختلف امدادی مراکز میں ، لوگوں کو گھر جانے سے منع کیا ۔ یہاں تک کہ سیلاب سے متاثرہ  علاقہ جوار بھاٹا سے نہ ڈوب جائے۔
وزیر اعلی نے کہا ، "محکمہ آبپاشی کو  یا س طوفان سے سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ایک اندازِ کے مطابق کروڑوں کا نقصان ہونے کا امکان ہے ۔ تا ہم ابھی تک نقصان کا تخمینہ کا کوئی اعلان سرکاری سطح پر نہیں کیا گیا ہے ۔ مختلف جگہوں پر دریا کے پشتے ٹوٹ چکے ہیں۔ انہوں نے محکمہ کے سکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ مستقل طور پر اس کی مرمت کیسے کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ڈیم کو برقرار رکھنے کے لئے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دے گئی ہے۔ 
 اس وقت پو ر ے بنگا ل میں 134 باندھ بہہ گئے ہیں۔
 وزیر اعلی نے انتظامی و عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ
کھارے زمینوں میں کاشت کا بندوبست کرنا چاہئے۔ جہاں فصلیں ہیں وہاں پہلے پانی پمپ کرنا پڑتا ہے۔ محکمہ زراعت اور محکمہ فشریز مل کر رپورٹ تیار کریں گے۔ 
نمکین زمینوں میں نمکین ھونے کی وجہ سے دھان کاشت کی جانی چاہئے۔ اس کے علاوہ ، نمکین پانی کی مچھلی بھی کھیت میں رکھی جانی چاہئے۔
نبنو میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ پہلے ہی 14 لاکھ 4 ہزار 506 افراد کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔ 10 کروڑ روپے کی امداد دی گئی ہے۔ تقریباً ایک کروڑ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
 انہوں نے یقین دلایا کہ متاثرین کو معاوضے کا عمل 72 گھنٹے کے بعد شروع ہو جا ے ga
ر یا ست کی وزیر  اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ، "بنگال میں سیلاب کی صورتحال ہے۔ ہم نے 15 لاکھ لوگوں کو وہاں سے نکالا ہے۔ پانی کی لہروں کی رفتار خطرناک ہے۔ بہت سے گاوں ڈوب چکے ہیں۔ ہر سال ایسا ہو رہا ہے۔ ۔تقریباً 20,000 مکانات کو اس طوفان سے نقصان پہنچا ہے۔ ہم نگرانی کر رہے ہیں ، تا کہ تکلیف کے باوجود کسی کو پریشانی نہ ہواور ہم انکی ہر طرح سے مدد کر سکے۔
مزید انہوں نے کہا کہ، ”51 ڈیم ٹوٹ چکے ہیں۔ ہم نے مشرقی مدنا پور سے 3 لاکھ 88 ہزار افراد کو نکالا ہے۔ ضرورت پڑنے پر آرمی کا استعمال کیا جائے گا۔ 70  سے زیادہ ڈیم کو نقصان پہنچا ہے۔ نندی گرام ، ساگر ،     بک کھالی میں پانی بھر گیا۔ ہلدیہ کے متعدد دیہات سیلاب کے زد میں آگئے ہیں۔ ہم لوگوں کی مدد چاہتے ہیں۔
 انتظامیہ کے پہنچنے تک ریلیف سینٹر نہ  چھوڑیں۔ 
 طوفان ‘یاس’ بنگال سے ٹکرا گیا۔ یاس کے لینڈ کر نے سے پہلے ہی بنگال کے بہت سارے دیہات سیلاب کا شکار ہوچکے ہیں۔ دیگھا مکمل طور پر سیلاب میں بدل چکا ہے۔ گھریلو جانوروں سے لے کر لوگوں کی زندگی تک ، ہر چیز کو نقصان پہنچا ہے۔ ممتا بنرجی اس صورتحال کو دیکھنے کے لئے نبنو میں موجود تھیں۔ اگرچہ کولکتہ اور قریبی علاقے یاس سے محفوظ ہیں۔آسکے باوجود کولکاتا کے کئی علاقہ پانی میں ڈوب چکا ہے۔مثال کے طور پر کالی گھاٹ،چیتلا، راس بہاری اور جنوبی کولکاتا کا کچھ حصہ۔
یاس کی نقل و حرکت اوڈیشہ کی طرف جارہی تھی۔ آہستہ آہستہ لینڈ سے پہلے یاس اپنی طاقت کھو بیٹھا تھا۔ بالاسور کولکاتہ سے 200 کلومیٹر دور ہے ، جس نے شہر کی زندگی کو بھی بچایا۔ اگرچہ 9 فلائی اوور بند ہیں۔ جب تک کہ صورتحال قابو میں نہ آجائے۔
 اگرچہ کولکتہ میں آبی ذخائر کی صورت میں فوج کو تیار رکھا گیا ہے۔تا کہ حالات کے تحت ان سے کا م لیا جا سکے۔این ڈ ی آر ایف کی ٹیم بھی مستعدی سے كام کر رہی ہے۔فائر بریگیڈ اور بنگال و کولکاتا پولس کی بھی انہوں نے ستائیس کی ہے۔کلب ،پوجا پنڈال کمیٹی اور آین جی و سے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے خاص طور پر اپیل کی ہیں کہ وہ اس مصیبت کی گھڑی میں ایک دوسرے کا
 سا تھ دیں۔ کولکا تہ کے کئی تنظیموں اور کولکاتا پولس نے لوگوں کی مدد کی ہے۔اس طرح خبر ملی ہے کہ ہر ضلع میں لوگوں نے اور سیاسی پارٹی کے كا ر کنان نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ممتا بنرجی آئندہ جمعرات کو تین بجے ایک بار پھر نبنو سے پریس کا نفرنس کریں گی۔