Random Posts

Header Ads

Bi election in Bengal 13 th nov in six seats

مغربی بنگال میں 6 سیٹوں پر ضمنی انتخاب آئندہ 13/ نومبر کو
محمد شمیم حسین 
نئی دہلی /کولکاتا 15/اکتوبر(نیوز ڈیسک) الیکشن کمیشن نے مدنی پور، سیتائی، مداریہاٹ، ہروا، نیہاٹی اور تلڈنگرا اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا۔  چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے 15 اکتوبر کو مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے اسی وقت مغربی بنگال کے 6 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا۔  انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے 6 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کا نوٹیفکیشن 18 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا۔  اسی دن سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل شروع ہو جائے گا۔  کاغذات نامزدگی 25 اکتوبر تک قبول کیے جائیں گے۔  کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 28 اکتوبر کو ہوگی۔  30 اکتوبر کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ ہے۔  ووٹنگ 13 نومبر کو ہوگی۔  نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔
 مدنی پور کے ایم ایل اے جون مالیا، بشیر ہاٹ کے ایم ایل اے حاجی نورالاسلام، تلڈنگرا کے ایم ایل اے اروپ چکرورتی، سیتائی اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے جگدیش چندر بسونیا، نئی ہٹی کے ایم ایل اے پارتھو بھومک اور مداری ہاٹ کے ایم ایل اے منوج تیگا نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ایم پی منتخب ہونے کے بعد اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔  ان میں صرف منوج تیگا بی جے پی کے امیدوار تھے۔  باقی پانچ ترنمول کانگریس سے ہیں۔  تاہم بعد میں، حاجی نورالاسلام، جو بشیرہاٹ لوک سبھا سیٹ سے جیت گئے، انتقال کر گئے۔  قواعد کے مطابق اگر کوئی ایم ایل اے مستعفی ہو جاتا ہے یا مر جاتا ہے تو خالی ہونے والی سیٹ پر 6 ماہ کے اندر انتخاب ہونا ضروری ہے۔   تاہم بنگال کے 6 اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات کے اعلان کے معاملے میں انتخابات روایتی اصولوں کے مطابق ہو رہے ہیں۔
 بنگال کی 6 اسمبلی سیٹوں کے علاوہ الیکشن کمیشن نے باقی 15 ریاستوں میں 42 اسمبلی سیٹوں اور دو لوک سبھا سیٹوں کے لیے پولنگ کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔  وئیناڈ لوک سبھا کے دو حلقوں میں سے ایک ہے۔  راہل گاندھی گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں کیرالہ سیٹ سے جیتے تھے۔  گاندھی خاندان کے اوسط کے نام سے مشہور رائے بریلی سے بھی جیت گئے۔  آخر میں انہوں نے رائے بریلی چھوڑ کر وایناڈ سیٹ چھوڑ دی۔  پرینکا گاندھی اس سیٹ سے کانگریس کی امیدوار کے طور پر کھڑی ہونے والی ہیں۔دیکھنا یہ ہے کہ ان پانچ اسمبلی سیٹوں میں سے بی جے پی ، کانگرس اور سی پی ای۔ایم کو کامیابی ملتی ہے یا نہیں