Random Posts

Header Ads

BJP leader write a letter to the Home minister and demanad : Sukanta Mujimdar۔۔۔۔۔









D
کولکتہ، گزشتہ دنوں شمال مشر

قی خطے کی تعلیم اور ترقی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر سوکانت مجمدار نے وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خ
ط لکھا ہے، جس میں انہوں نے مغربی بنگال کی 
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔  یہ خط وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے آج کولکتہ میں ترنمول چھاترا پریشد (ٹی ایم سی پی) کے ایک پروگرام میں مبینہ طور پر تشدد کو فروغ دینے والے بیانات کے بعد لکھا گیا ہے۔

 سکانت مجمدار نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ممتا بنرجی نے اپنی تقریر میں کہا، ’’میں نے کبھی بدلہ لینے کے لیے نہیں کہا، لیکن اب جو بھی کرنا ہے، کرنا ہوگا۔‘‘  مجمدار نے اس بیان کو انتقامی سیاست کی کھلی حمایت قرار دیتے ہوئے اسے خطرناک اور غیر آئینی قرار دیا۔  اس کے ساتھ ہی انہوں نے ممتا بنرجی کے اس بیان پر بھی اعتراض کیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’یاد رکھو بنگال جلے گا تو آسام، بہار، جھارکھنڈ، اڈیشہ اور دہلی بھی جلیں گے۔‘‘  سکانت مجمدار نے اسے ملک مخالف بیان قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بیان نفرت پھیلانے اور تشدد کو بھڑکانے کے مقصد سے دیا گیا ہے۔

 خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا یہ بیان کسی آئینی عہدے پر فائز شخص کی آواز نہیں ہو سکتا۔  مجمدار نے ممتا بنرجی کے بیان کو تشدد پھیلانے اور عوام میں خوف پیدا کرنے کی واضح کوشش قرار دیا۔  ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ اب اس اہم عہدے پر فائز نہ رہیں اور انہیں فوری مستعفی ہو جانا چاہیے۔

 سکانتا مجمدار نے اپنے خط میں یہ بھی کہا کہ یہ ہر سرکاری ملازم کا فرض ہے کہ وہ امن کو فروغ دے اور کسی بھی قسم کے تشدد کی حوصلہ شکنی کرے، خاص طور پر جب وہ اتنے بڑے عہدے پر فائز ہوں۔  اس میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا موقف تشویشناک ہے اور مغربی بنگال کے شہریوں کی سلامتی اور ریاست کی سالمیت کے لیے خطرہ ہے۔


 سکانت مجمدار نے وزیر داخلہ امت شاہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس سنگین معاملے کا نوٹس لیں اور حالات پر قابو پانے کے لیے مناسب اقدامات کریں تاکہ قانون کی حکمرانی اور امن عامہ کو برقرار رکھا جاسکے۔  انہوں نے امت شاہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے میں فوری اور فیصلہ کن کارروائی کریں تاکہ مغرب ی بنگال کے شہریوں کے مفادات کا تحفظ کیا جاسکے ux،ی اور ملک کی آئینی اقدار کو برقرار رکھا جاسکے۔

 یہ خط ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب مغربی بنگال کی سیاست میں تناؤ بڑھ رہا ہے اور مختلف جماعتوں کے درمیان بیان بازی تیز ہو گئی ہے۔  اب  دیکھنا یہ ہوگا کہ وزارت داخلہ اس معاملے میں کیا کارروائی کرتے ہیں اور اس خط کا مغربی بنگال کی سیاست پر کیا اثر پڑتا ہے۔ممتا بنرجی کے اس بیان سے ریاست میں کیا اثر پڑے گا یہ وقت طے کر ے گا۔