NEET 2024
کیا مستقبل کے مستند ڈاکٹروں کے لیے یہ ایک ڈراؤنا خواب ہے؟ زندگی کے ساتھ کھلواڑ زمیدار کون ؟
محمد شمیم حسین ۔ کولکاتا
*کولکتہ، 13 جون، 2024:* NEET 2024 کے نتائج کے اعلان نے پورے ہندوستان میں تنازعات کی آگ بھڑکا دی ہے، جس میں تضادات اور شفافیت کے مسائل کے الزامات نے امتحان کی ساکھ کو متزلزل کر دیا ہے۔ سوالیہ پرچہ لیک ہونے کے دعوؤں نے امتحان منسوخ کرنے کا مطالبہ تیز کر دیا ہے جس کی وجہ سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی =ہے۔
اس تنازعہ نے مغربی بنگال کے ایک لاکھ سے زیادہ طلباء کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے لاتعداد دیگر طلباء کو متاثر کیا ہے، جو سب ایک ہی پیچیدہ صورتحال سے دوچار ہیں۔ بہت سے طلباء اور ان کے والدین نے NEET 2024 کے اسکور کی درستگی پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ 720 میں سے 718 یا 719 اسکور کرنا بالکل ناممکن ہے۔ اپنے حقائق کی وضاحت کرنے کے لیے، اس نے بتایا کہ ہر سوال میں چار نمبر ہوتے ہیں، اور ایک غلط جواب کے نتیجے میں چار نمبروں کی کٹوتی اور ایک نمبر کا اضافی جرمانہ ہوتا ہے، جس سے اس ط247رح کے اعلی نمبر بہت زیادہ غیر مربوط ہو aجاتے ہیں۔
67 امیدواروں کی جانب سے مکمل 720 نمبر حاصل کرنے کی بے مثال کامیابی پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں، جن میں سے چھ ایک ہی امتحانی مرکaز سے تھے۔ اس غیر معمولی صورتحال نے طلباء اور ان کے اہل خانہ کے درمیان شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے، کیونکہ پچھلے سالوں میں دو یا تین سے زیادہ اسکور کرنے والے کبھی نہیں دیکھے گئے تھے۔ نتیجے کے طور پر، ہائی کورٹ نے مزید وضاحت کے لیے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (NTA) سے حلف نامہ طلب کیا ہے۔
اس کے جواب میں، این ٹی اے نے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں کہا گیا کہ بہت سے امیدواروں کو وقت کے مسائل کی وجہ سے فاظل نمبر' ملے، جو کہ غیر معمولی طور پر زیادہ اسکور کا سبب بنے۔ ایجنسی نے غلط کھیل کے تمام الزامات کو مسترد کر دیا اور اعلی کٹ آف نمبروں کے لئے امتحان دینے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔
منحرف امیدواران ان اعداد و شمار کے پیچھے بدعنوانی اور ہیرا پھیری کا الزام لگاتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ مبینہ بے ضابطگیوں کو چھپانے کے لیے لوک سبھا کے انتخابی نتائج سے ہم آہنگ ہونے کے لیے مقررہ وقت سے 10 دن پہلے نتائج جاری کیے گئے تھے۔واضح ہو کہNEET exam 2024aرزلٹ کے نتائج کا اعلان جان بوجھ کر 4/ جون کی شائع کر دیا گیا اسی دن لوک سبھا انتخاب 2024 کے رزلٹ بھی ائے ۔ بورڈ آخر اتنی جلد بازی میں نتائج کیوں شائع کیئے یہ ایک سولیہ نشان ہے۔
تعلیم یافتہ ڈاکٹروں کے ایک گروپ نے امتحانی عمل میں شفافیت اور جوابدہی کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
طویل مدتی اثرات پر زور دیتے ہوئے معروف ڈاکٹر کنال سرکار نے کہا، "ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ اگلے 5-10 سالوں میں، یہ ڈاکٹر ہمارے خاندانوں کی صحت کے ذمہ دار ہوں گے۔ ہمیں متحد ہو کر ان کے مستقبل کے لیے لڑنا چاہیے۔"
معالج اور استاد ڈاکٹر آرکدیپ بسواس نے کہا کہ پچھلے سالوں میں 600 نمبر حاصل کرنے والے طلباء کو باوقار میڈیکل کالجوں میں داخلہ مل سکتا تھا لیکن اس سال کی بے قاعدگیوں کے باعث 650 نمبر حاصل کرنے والے بھی طب کی تعلیم حاصل کرنے کے مواقع سے محروم ہو ۔۔سکتے ہیں
Md shamim hossain
Kolkata
9433893761