Random Posts

Header Ads

a business man found his wife has not a Indian citizen after 14 yrs

شادی کے 14 سال بعد، کولکتہ میں مقیم تاجر تابش احسان کو پتہ چلا کہ ان کی اہلیہ بنگلہ دیشی شہری ہیں۔
تر جمہ ۔ محمد شمیم حسین ۔کولکاتا

 کولکتہ سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر تابش احسان نے اپنی اہلیہ کی اصل قومیت معلوم ہونے کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔  شادی کے 14 سال بعد تابش نے اپنی بیوی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی کہ وہ دراصل بنگلہ دیشی شہری ہے۔

 بنگال کے آسنسول کے ایک شہری 37 سالہ تابش احسان نے 2009 میں نازیہ عنبرین قریشی سے شادی کی۔ نازیہ نے خود کو اتر پردیش کی رہنے والی کے طور پر متعارف کرایا۔  دونوں خاندانوں نے ان کی شادی کی منظوری دے دی، اور 2022 تک سب کچھ آسانی سے چلتا رہا۔

تابش کا کہنا ہے کہ وہ نازیہ سے پہلی بار شادی کی تقریب میں ملا تھا اور ہمارے رشتہ داروں کی رضامندی کے بعد ہم نے شادی کر لی۔  یہ ایک طے شدہ شادی تھی۔  شادی سے پہلے اس نے دعویٰ کیا کہ وہ اتر پردیش میں پیدا ہوئی اور پرورش پائی۔  ابتدائی طور پر اس کی شہریت کے بارے میں کوئی شک نہیں تھا۔

 تابش احسان کے مطابق ان کے دوسرے بچے کی پیدائش نے ان کی شادی کا خاتمہ کر دیا کیونکہ وہ مبینہ طور پر پیدائش سے قبل اچانک اپنی والدہ کے گھر منتقل ہو گئی تھیں اور اس سے تمام رابطہ منقطع کر دیا تھا۔

 احسان کا دعویٰ ہے کہ اسے نازیہ کے گھر والوں کی طرف سے دھمکیاں ملیں جب اس کے سسرال والوں سے معلوم ہوا کہ وہ اس کے پاس واپس نہیں آئے گی۔  بعد ازاں نازیہ کے اہل خانہ نے تابش احسان کے خلاف دفعہ 498 اے کے تحت مقدمہ درج کرایا تاہم کولکتہ کی علی پور عدالت نے انہیں ضمانت دے دی۔

 اس دوران تابش کو اپنی بیوی کی اصل قومیت معلوم ہوئی۔  تابش کے رشتہ داروں میں سے ایک نے اسے بتایا کہ نازیہ دراصل بنگلہ دیش کی شہری ہے۔  “اس دوران مجھے ایک رشتہ دار سے معلوم ہوا کہ نازیہ دراصل بنگلہ دیشی شہری ہے۔  چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ اس نے بنگلہ دیش میں ایک اور شخص کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا۔  نازیہ نے بنگلہ دیش میں ایک اسکول ٹیچر سے شادی کی تھی، اسے طلاق پر مجبور کیا تھا، اور اس پر جھوٹے الزامات لگائے تھے۔

 اس کے بعد، وہ بغیر کسی ویزا کے غیر قانونی طور پر ہندوستان چلی آئی اور مجھے ہندوستانی شناخت حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا ۔  میری شادی ان کی سازش کا محض ایک حصہ تھی۔ تابش نے اپنے بیان میں یہ بات کہی۔

 کولکتہ کے تلجالا پولیس اسٹیشن کو اب تابش احسان کی جانب سے ان کی اہلیہ نازیہ قریشی اور ان کے رشتہ داروں کے خلاف شکایت موصول ہوئی ہے۔  اس کی عدالتی شکایت نے پولیس کو آئی پی سی کی دفعہ 120B، 465، 467، 471، 363، غیر ملکی ایکٹ کی دفعہ 14A(b) اور پاسپورٹ ایکٹ کی دفعہ 17 کے تحت ایف آئی آر درج کرنے پر مجبور کیا۔

 دریں اثناء تابش نے حکام کو ثبوت فراہم کرنے کے باوجود پولیس کی بے عملی کی شکایت کی ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ خاتون نے 2007 میں تعلیم کے لیے کینیڈا کا سفر کیا تھا حالانکہ اسے 2020 میں پہلی بار ہندوستانی پاسپورٹ کے لیے منظوری دی گئی تھی۔

 "مجھے معلوم ہوا کہ اس نے 2007 اور 2009 کے درمیان تعلیم حاصل کرنے کے لیے کینیڈا کا سفر کیا تھا۔ لیکن اسے 2020 میں پہلی بار ہندوستانی پاسپورٹ کے لیے منظوری ملی تھی۔ وہ بغیر پاسپورٹ کے کینیڈا کیسے گئی؟  کینیڈا نے اس کا ویزا کیسے منظور کیا؟"  تابش نے سوال کھڑا کیا۔

 تابش نے متعدد سرکاری محکموں کو متعدد خطوط لکھے ہیں جن میں کولکتہ کے علاقائی پاسپورٹ آفس، مغربی بنگال کی ریاستی حکومت، انٹیلی جنس بیورو، ویجینسی کمیشن، وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کو کارروائی کی درخواست کی ہے۔

 تابش کے وکیل نے کہا کہ ہم نے بعد میں آر ٹی آئیز اٹھائے، اور ہمیں بتایا گیا کہ نازیہ عنبرین قریشی نے ہندوستانی پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویزات اور تعلیمی سرٹیفکیٹ بنائے تھے۔

بشکریہ۔ انڈیا ٹو ڈے
انتخاب اور ترجمہ : محمد شمیم حسین
9433893761
Md.Shamim Hossain
Kolkata
West bengal
India