Random Posts

Header Ads

Rahul regain MP SC order

سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق راہل گاندھی دوبارہ رکن پارلیمنٹ کا عہدہ حاصل کرنے جا رہے ہیں

محمد شمیم حسین ۔کولکاتا

  آج سپریم کورٹ نے  کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو 'مودی' کے عنوان پر ان کے تبصرے کے لئے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں سزا پر روک لگا دی۔  عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جج نے مقدمے میں زیادہ سے زیادہ دو سال کی سزا سنائی اور اگر سزا میں ایک دن کی کمی کردی جاتی تو اسے نااہل نہیں سمجھا جاتا۔  اپریل میں، راہول گاندھی نے سورت کی ایک سیشن عدالت کو بتایا کہ 2019 کے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں مجسٹریٹ عدالت کی طرف سے سنائی گئی سزا غلط تھی، مکمل طور پر مسخ شدہ تھی اور انہیں پارلیمنٹ کے رکن کے طور پر نااہلی کی سزا سنائی گئی تھی۔  انہوں نے کہا کہ نچلی عدالت نے ان کے ساتھ سخت سلوک کیا، جس نے بطور رکن پارلیمنٹ ان کی پوزیشن بدل دی۔  اگرچہ سپریم کورٹ نے کہا، اس میں کوئی شک نہیں کہ درخواست گزار کے بیانات اچھے نہیں ہیں، لیکن درخواست گزار کو اپنی تقریر میں زیادہ محتاط رہنا چاہیے تھا۔  فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ نااہلی کا اثر نہ صرف فرد کے حقوق پر اثر انداز ہوتے ہیں بلکہ ووٹر بھی متاثر ہوتے ہیں۔
  ان کے وکیل نے عدالت میں دلیل دی کہ ہائی کورٹ نے 66 دنوں کے لیے اپنا فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا اور راہول گاندھی کو اس کیس میں سزا سنائے جانے کی وجہ سے پارلیمنٹ کے دو اجلاس پہلے ہی ضائع ہو چکے ہیں۔  یہ راہول گاندھی کے پاس پارلیمنٹ میں شرکت اور الیکشن لڑنے کے لیے کلیئر ہونے کا آخری موقع ہے۔  جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس سنجے کمار پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔  گجرات ہائی کورٹ نے پہلے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔  تب راہل گاندھی کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ٹرائل ختم ہو چکا ہے اور راہل گاندھی کو بھی مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔  لیکن اب تک کوئی ثبوت نہیں ہے۔آج تین بنچو ں کے ججوں نے یہ فیصلہ سنا کر پارلیمنٹ جانے کا راستہ صاف کر دیا ہے۔کانگریس پارٹی کے اور پارلیمنٹ کے اپوزیشن لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے سموار کو وہ پارلیمنٹ میں انکی ممبر شپ بحال رکھنے کے لئے اسپیکر کو خط لکھیں گے ۔
Md.Shamim Hossain
Kolkata
9433893761