سنٹرل ایونیو میدان جنگ میں تبدیل ، پولس اور-بی جے پی کارکنوں میں جھڑپ سیکڑوں گرفتار
محمد شمیم حسین کولکاتا
بی جے پی کے احتجاجی جلوس میں سینٹرل ایونیو کے قریب بی جے پی کارکنوں کی پولس کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔ متعدد افراد کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا تھا۔ اس واقعہ کی وجہ سے بی جے پی کا ایک امیدوار مبینہ طور پر بیمار ہوگیا ہے۔
بی جے پی نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ کولکاتا میونسپل الیکشن 2021 میں بڑے پیمانے پر 'تشدد' ہوا ہے۔ اسی لیے بی جے پی کیمپ نے دوبارہ انتخابات کے لیے عرضی داخل کی ہے۔ تاہم ریاستی الیکشن کمیشن پہلے ہی اس مطالبہ کو مسترد کر چکا ہے۔ نتیجتاً اپوزیشن کلکتہ ہائی کورٹ کے دروازے پر۔ اس صورتحال میں گیروا کیمپ نے تحریک کو مزید تقویت دینے کے لیے تحریک چلانے کا فیصلہ کیا۔ بی جے پی نے پیر کی سہ پہر تین بجے سے احتجاجی جلوس نکالنے کی کال دی۔ پہلے کی منصوبہ بندی کے مطابق آج دوپہر بی جے پی ہیڈکوارٹر سے جلوس کا آغاز ہوا۔ پرتاپ بندیوپادھیائے، جوئے پرکاش مجمدار، کلیان چوب جیسے لیڈر اور بہت سے کارکن وہاں موجود تھے۔
پہلے تو پولیس نے سینٹرل ایونیو میں رکاوٹیں لگا کر جلوس کو روکنے کی کوشش کی۔ بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں نے اس رکاوٹ کو توڑنے کی کوشش کی۔ جس کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی۔ پہلے تو بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں کا پولس سے جھگڑا ہوا۔ وہ پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی میں الجھ گئے۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ اس کا ایک امیدوار بیمار ہوگیا ہے۔ پولیس پہلے ہی کئی لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ تاہم صورتحال اب بھی گرم ہے۔ تاہم بی جے پی قیادت نے دعویٰ کیا کہ رکاوٹوں کے باوجود جلوس نکلے گا۔
خیال رہے کہ بی جے پی نے پولنگ کے دن کا اعلان ہوتے ہی بدامنی کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ چنانچہ انہوں نے سینٹرل فورس کی نگرانی میں ووٹ کا مطالبہ کیا۔ تاہم اس دعوے کو کلکاتا ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔ پولنگ اتوار کے روز پولیس کی نگرانی میں ہزاروں کی لڑائی کے بعد ہوئی۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ دن بھر بدامنی رہی۔ بی جے پی کے ایجنٹوں کو کسی بھی بوتھ پر بیٹھنے کی اجازت نہیں تھی۔ بی جے پی نے کہیں کہیں ووٹ چھاپنے کے الزامات بھی لگائے۔ بی جے پی قیادت نے احتجاج کے دوران کمیشن سے بھی رجوع کیا۔ بعد میں دوپہر میں، انہوں نے گورنر جگدیپ دھنکھر سے بھی ملاقات کی۔اور اپنے مطالبات کو منوانے کے لئے گورنر کو قرار داد پیش کیا
Md. Shamim Hossain
Kolkata
9433893761