Random Posts

Header Ads

world ‎bank ‎support ‎fund ‎by ‎Mamata ‎Govt۔


   ممتا کے کامیاب اسکیم کنیاشری-روپاشری-لکشمی بھنڈار کو فنڈ دے گا ورلڈ بینک۔

محمد شمیم حسین۔ کولکاتا

عالمی بینک مغربی بنگال مستقبل میں حکومت کی مدد کر سکتا ہے۔ وومن ڈویلپمنٹ اسکیم میں جیسے کنیاشری ، روپا شری اور لکشمی بھنڈ ار وغیرہ ۔
 کنیاشری ، روپاشری جیسے اسکیم پہلے ہی مقبول ہو چکی ہے۔حکومت مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ متعدد بین الاقوامی اعزازات حاصل کر چکی ہیں۔ اس بار ، عالمی بینک بھی ریاست میں خواتین کو بااختیار بنانے کے منصوبے کے لیے مالی مدد فراہم کرنا چاہتا ہے۔ خاص ذرائع کے مطابق خواتین کو بااختیار بنانے اور جامع سماجی تحفظ پروگرام خواتین کی سماجی حفاظت کے لیے تقریبا ساڑھے بارہ (12.5 ) امریکی ملین ڈالر فراہم کر سکتا ہے۔
پچھلے کچھ سالوں میں ریاست کی معاشی نمو ملک کی اوسط شرح نمو کو پیچھے چھوڑ گئی ہے۔ جبکہ 2016-17 میں ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح 7.2 فیصد تھی ، ریاست میں شرح 7.9 فیصد ہے۔ 2018-19 میں ملک میں ترقی 8.6 فیصد اور ریاستوں میں 12.6 فیصد رہی۔ ریاست میں بزرگ افراد کی تعداد تقریبا 2.6 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ سال 2041 میں ، ریاست کی کل آبادی کا 15 فیصد بزرگ شہری ہوں گے۔ اس کے علاوہ ، کام میں خواتین کی شرکت یا 'خواتین لیبر فورس کی شرکت' قومی اوسط سے بہت کم ہے۔ اس معاملے میں قومی اوسط 23 فیصد اور ریاستی اوسط 16 فیصد ہے۔ لہذا ، ایک طرف ، بڑھتے ہوئے بزرگوں کی دیکھ بھال ، پنشن اور طبی اخراجات کی فراہمی اور خواتین کو کام کی جگہ پر زیادہ شامل کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ریاستی حکومت نے خواتین کی ترقی کے لیے پہلے ہی کئی منصوبے شروع کیے ہیں۔ لکشمی بھنڈار پروجیکٹ ستمبر سے عام خواتین کو 500 روپے اور ایس سی ، ایس ٹی اور بی سی خواتین کو ایک ہزار روپے کی مالی مدد فراہم کرے گا۔ وزیراعلیٰ نے کنیاشری ، روپاسری ، بیوہ الاؤنس سے خواتین کو صحت کارڈ بھی دی ہیں۔ ریاستی حکومت سماجی ترقی کے لیے مزید کام کرنا چاہتی ہے۔ اس صورت میں ۔ بہت سے معاملات میں بیواؤں کو اپنے بچوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے یا اپنی سماجی حیثیت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ 
اسی طرح دیویانگ کے معاملے میں بھی ایک مسئلہ ہے۔ ریاست ان کے گھروں یا برادریوں کی مرکزی دیکھ بھال کے انتظامات بھی کرنا چاہتی ہے تاکہ انہیں زیادہ خرچ نہ کرنا پڑے۔ اس کے علاوہ کنیاشری ، روپشری جیسے منصوبوں کے ذریعے مزید خواتین کو بااختیار بنایا جائے گا۔
 ریاستی حکومت بھی اس سلسلے میں پالیسیاں ترتیب دے کر شہریوں کو فوائد فراہم کرنے کے 
انتظامات کرنا چاہتی ہے۔
 Md.Shamim hossain  =kolkata